پروفیسر خواجہ اکرام نے انقرہ یونیورسٹی کے لکچرار ایلیم سیلیلم کا استقبال کیا
ہندوستانی زبانوں کا مرکز،جواہرلعل نہرویونیورسٹی ،نئی دہلی کے استاد پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے انقرہ یونیورسٹی،ترکی میں شعبہ اردو کے لکچرارایلیم سیلیم کا اپنے شعبے کی طرف سے پرتباک استقبال کیا۔موصوفہ ان دنوں ہندوستان کے دورے پر ہیں۔ان کے ریسرچ کا عنوان’’ اردواورترکی میں لسانی رشتے:تلاش وجستجو‘‘ ہے۔آج پروفیسر خواجہ اکرام کی دعوت پر جے،این،یو تشریف لائیں۔جے،این،یو میں استقبالیہ تقریب میںپروفیسر خواجہ محمداکرام نے موصوفہ کا تعارف پیش کرتے ہوئے انقرہ یونیورسٹی،ترکی میں اردو زبان وادب اور اردوشعبے کی موجودہ صورت حال سے واقف کراتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا کہ اردودیارغیر میں دن بدن ترقی کررہی ہے اور اس ترقی میں جس قدر برصغیر کا تعاون ہے اسی طرح دیارغیر کے باشندوں کا بھی تعاون ہے۔اس ترقی کے باب میں ہم ترکی کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کرسکتے ۔مزید انہوں نے یہ کہا کہ ہم اہل ترک کے مشکوروممنون ہیں کہ یہ ہماری مادری زبان کی ترقی کے لیے کوشاں ہیں۔ترکی میں استنبول یونیورسٹی،انقرہ یونیورسٹی اور قونیہ یونیورسٹی اس کی بہترین مثال ہے۔ان تینوں یونیورسٹیز میں اردو شعبے ہیں جہاں سیکڑوں طلبا اور طالبات اردوزبان سیکھ رہے ہیں اور برصغیر کی عظیم سماجی اور ثقافتی روایت کو قریب سے دیکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ڈاکٹر ویلیم سیلیم ریسرچ اسکالرس سے خطاب کرتے ہوئے ترکی میں اردو کی موجودہ صورت حال سے آگاہ کراتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اورترکی کے مابین ریسرچ کے لیے حکومتی سطح پر کچھ ایسا انتظام ہونا چاہیے جس سے دونوں ممالک کے اساتذہ وطلبا آکر بہتر طور پر ریسرچ کرسکے۔ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہم یونیورسٹی سطح پر جلدہی کو کوئی حتمی فیصلہ لیں گے۔اس استقبالیہ تقریب میں اساتذہ کے ساتھ ریسرچ اسکالرس بھی کافی تعداد میں موجود تھے۔