پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین
قومی اردوکونسل کے ڈائرکٹرڈاکٹرخواجہ محمد اکرام الدین کا خصوصی انٹرویو
ڈاکٹرافضل مصباحی
نئی دہلی:
ڈاکٹرخواجہ اکرام جواہرلال نہرویونیورسٹی، دہلی میں اردوادب وثقافت کے سینئراستادہیں۔ جدید تکنیکی وسائل اور اردوکے حوالے سے انھوں نے گرانقدر کام کیا ہے اسی لیے اردودنیا میں ٓان کا نام محتاج تعارف نہیں ہے ۔ اپنے اردو یونی کوڈ میںبلاگ اور ویب سائٹ میں خواجہ صاحب نے اس کا عملی نمونہ پیش کیا ہے ۔اپنی کارکردگی کی وجہ سے آپ بین الاقوامی سطح پرجانے جاتے ہیں۔مختلف الجہات خدمات کے پیش نظروزارت فروغ انسانی وسائل نے آپ کو اردوکے سب سے بڑے ادارے قومی اردوکونسل کے ڈائرکٹرکی اضافی ذمہ داری سونپی ہے۔اپریل کے اوائل ہفتہ میں اس اہم ذمہ داری کو سنبھالنے کے بعد آپ نے اس پلیٹ فارم سے اردوکے فروغ کے لئے کئی اہم اقدامات کئے ہیں۔ان کی شخصیت کی خاص بات یہ ہے کہ عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ یہ دینی علوم سے بھی بخوبی واقف ہیں اسی لیے اردو دنیا کے ساتھ ساتھ اہل مدارس نے بھی ان کا استقبال والہانہ استقبال کیا۔ ڈاکٹرافضل مصباحی نے مستقبل کے عزائم کو جاننے کے لئے آپ سے خصوصی بات چیت کی۔ ذیل میں پیش ہیں گفتگوکے اہم اقتباسات:
انقلاب:این سی پی یوایل اردوکا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ آپ اس کے ڈائرکٹربنائے گئے ہیں۔ اس ادارے کو مزیدفعال بنانے کے لئے کون سے اقدامات کریں گے ؟
خواجہ اکرام:کوئی بھی بڑاکام کرنے کے لئے دفترکا ماحول اچھا ہونا ضروری ہے ، ساتھ ہی صلاحیت مندافرادکاساتھ ہونا بھی ضروری ہے۔میری کوشش رہے گی کہ ہمارے یہاں کام کا ماحول اچھارہے، حکومت کی طرف سے اردوکے فروغ کے لئے جو فنڈ دیاجارہاہے، اس کا صحیح استعمال ہو،اردوکے شاعر، دانشور، ادیب،صحافی، میڈیاگروپ، اساتذہ اور قلم کاروغیرہ کو اس سے جوڑاجائے اور جس میدان میں کام کیاجائے، اس کے لئے اس کے ماہرین کی مدد لی جائے۔
انقلاب: اب تک آپ نے کون کون سے اقدامات کئے ہیں؟
خواجہ اکرام:کئی پروجیکٹ پر کام کرنے کے لئے اہم پینلزکی میٹنگ کی گئی، جن میں لٹریچرپینل،ماس میڈیاپینل، تاریخ ادب اردو اورانسائیکلوپیڈیاپینل،لیگل پینل، ٹیلی ایڈیشن کا جائزہ لینے اور مزید دائرہ بڑھانے پر غورکرنے کے لئے ماہرین کی میٹنگ ،ڈسٹنس ایجوکیشن کی سب کمیٹی کی میٹنگ، ٹینیکل کمیٹی وغیرہ کی میٹنگیں ہوچکی ہیں۔مذکورہ میٹنگوں کے نتیجے میں عنقریب ہم کئی اہم پروجیکٹ شروع کرنے جارہے ہیں۔مثلاً جولائی سے دس نئے کمپیوٹرسنٹرز کھولنے جارہے ہیں، اردواور عربی ڈسٹنس کورسیزکے 100نئے سنٹرزکھولنے کی تیاری آخری مرحلے میں ہے۔پہلے فیز میں پچاس اور دوسرے فیز میں پچاس سنٹرس کھولے جائیں گے ۔فارسی کا پہلی مرتبہ نصاب اور خاکہ وغیرہ تیارہوچکاہے۔ اس کے بھی 50سنٹرزکھولے جائیں گے۔اسی ماہ میں آن لائن اردولرننگ کورس لانچ کرنے جارہے ہیں۔اکتوبرمیں’ اردوویکی پیڈیا‘لانچ کرنے کا ارادہ ہے۔ اس کی بھی تیاری آخری مرحلے میں ہے۔ورکنگ اردوجرنلسٹ کے لئے سری نگرسے جولائی کے پہلے ہفتے میں کورس شروع کرنے کا منصوبہ ہے۔آئی آئی ٹی کے لئے ایک فرہنگ اور تلمیحات تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے۔ای ٹی وی کے علاوہ اردوکے دوسرے چینلزپر اردوکا ٹیلی پروگرام نشرکرنے کا ارادہ ہے۔ اس کے لئے ڈی ڈی اردو، عالمی سہارااورذی سلام کے ساتھ بات چل رہی ہے۔ آکاشوانی کے گولڈ ایف ایم سے میڈیاپارٹنرکے طورپر اگریمنٹ کرنے جارہے ہیں، جس کے بعد ریڈیوکے ذریعہ بھی اردو پروگرام اور اردو کی سر گرمیوں کو لوگوں تک پہنچانے کا راداہ ہے۔
انقلاب:جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے آپ کو بین الاقوامی شہرت ملی، آپ کی اپنی ویب سائٹ بھی ہے، اردوداں طبقہ کو اس سے جوڑنے کے لئے آپ کرناچاہیں گے؟
خواجہ اکرام:جدیدٹیکنالوجی کے بغیراس وقت ایک قدم آگے نہیں بڑھایاجاسکتا۔ہرطرح کی جانکاری کے لئے انٹرنیٹ کا استعمال انتہائی مفیدہے۔ ایک انسان اپنی بات پلک جھپکتے ہی اس کے توسط سے پوری دنیاکے کونے کونے تک پہنچاسکتاہے۔ گزشتہ دنوں انقلاب کے فروغ اردو پروگرام کو پوری دنیا کے مختلف ملکوں کے لوگوں نے لائیودیکھا، جو ایک بڑی کامیابی تھی،ظاہرہے یہ جدیدٹیکنالوجی کی وجہ سے ہی ممکن ہوسکا۔اس لئے اردوکو ٹیکنالوجی کے نئے وسائل سے جوڑنے کی اشدضرورت ہے۔ اس کے لئے میری کوشش ہوگی کہ اردوزبان وادب کو اس سے جوڑکراردوکی رسائی کو بڑھایاجائے۔میری ذاتی ویب سائٹ کو ہرماہ پوری دنیا کے ایک لاکھ سے زیادہ افراددیکھتے ہیں۔ اس سے اندازہ لگایاجاسکتاہے کہ اس سے دنیاتک رسائی کتنی آسان ہے۔این سی پی یوایل کے پلیٹ فارم سے ہم ایسی کوشش کریں گے کہ اردوکو جدیدٹیکنالوجی کا سہارالے کرآگے بڑھاجائے۔اسی لیے ہم کونسل کے ویب سائٹ کو نئے سرے سے مزین بھی کر رہے ہیں اور اس کی رسائی دور تک ہو اس کی بھی کوشش ہو رہی ہے ۔
انقلاب:این سی پی یوایل کے پلیٹ فارم سے کام کرنے میں آپ کو کن دشواریوں کا سامناکرناپڑتاہے؟
خواجہ اکرام:این سی پی یوایل کوجو مینڈیٹ ملاہے، اس کے لئے کام کرنیکے لئے وسائل کی اشدضرورت ہے۔ حکومت سے خوب مددمل رہی ہے لیکن اور بھی فنڈکی ضرورت ہے۔ کام کرنے کے لئے کئی شعبے خالی پڑے ہیں۔ میڈیاکا شعبہ تقریباً خالی ہے۔این سی پی یوایل کو مزیددوتینصلاحیت مندافرادکی ضرورت ہے،تاکہ مؤثراندازمیں کام کوآگے بڑھایاجاسکے۔ صلاحیت مندافراد کوتلاشنے میں بھی کافی دشواریوں کا سامناکرناپڑتاہے۔ اس کام میںکونسل کے وائس چیرمین پروفیسروسیم بریلوی صاحب سے کافی مددملتی ہے۔ ان کے پاس اردوکے فروغ کے لئے وژن بھی ہے اور صلاحیت مندافرادسے ان کا رابطہ بھی ہے، اس لئے کام بہت حد تک آسان ہوجاتاہے۔
انقلاب: قومی اردوکونسل کے کس پروجیکٹ کو سب سے زیادہ اہم مانتے ہیں؟
خواجہ اکرام:کسی ایک کی نشاندہی نہیں کی جاسکتی۔ سب کی افادیت اپنی جگہ یکساں ہے۔ اردوکمپیوٹرکورس، آن لائن کورسیز، میڈیاکاکورس، اردوڈپلومہ کورس وغیرہ کافی مقبول اور مفیدہیں۔ اردوکمپیوٹرکورس سے ہزاروں افرادکو روزگارملے ہیں، اس سے اس کی اہمیت کااندازہ لگایاجاسکتاہے۔اس کو مزید بہتر بنانے اور اس کے نصاب میں ترمیم و اضافہ کی کوشش کی جارہی ہے ۔
انقلاب: موجودہ منصوبوں کے علاوہ مزیدکیاکیاجاناچاہئے؟
خواجہ اکرام:جن منصوبوں پر یہاں کام ہورہاہے، ان کی مزیددرجہ بندی کی ضرورت ہے۔ لٹریچرکو دوتین حصوں میں بانٹاجاناچاہئے، تحقیق،تخیلق اور بچوں کا ادب وغیرہ بے حدضروری ہے۔ بچوں کے لئے الگ سے رسالے کی تیاری بھی ہورہی ہے متعلقہ کمیٹی سے اس کی منظوری بھی حاصل کر لی گئی ہے، عنقریب ہی یہ ہمارے قارئین کے ہاتھوں میں ہوگا۔ اسی طرح میڈیاکو بھی الگ الگ خانوں میںبانٹنے کی ضرورت ہے۔پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا، ورکنگ جرنلسٹ وغیرہ کے لئے علیحدہ علیحدہ طورپر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انقلاب: اردوکے مستقبل کے بارے میں آپ کا کیانظریہ ہے؟
خواجہ اکرام:میرے اعتبارسے اردوکا مستقبل کافی روشن ہے۔ اردوکئی حوالوں سے جدیدتقاضوں سے جڑرہی ہے۔ اس کے بولنے والے پوری دنیامیں موجودہیں۔اس کے زندہ رہنے کے لئے اتناہی کافی ہے کہ اس کے بولنے والوں کی تعدادبہت زیادہ ہے۔ پوری دنیامیں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانوں میں اردوچوتھے نمبرپرہے۔ہاں اس کو روزگارسے زیادہ سے زیادہ جوڑنے کی ضرورت ہے۔قومی اردوکونسل نے اس حوالے سے کافی کام کیاہے۔قومی اردوکونسل کا کمپیوٹرسکھانے کا سنٹربہت ہی کارآمدہے۔ اسی طرح سے اردومیڈیاکوری ایکٹی ویٹ کردیں گے تو روزگارکے نئے دروازے کھلیں گے۔آپ دیکھیں اردواخبارات نکالنے کے لئے اب بڑے میڈیاگھرانے آگے آرہے ہیں۔ انقلاب نے جو کامیابی حاصل کی ہے، اس سے دوسرے میڈیاگھرانوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔ای ٹی وی کے بعدعالمی سہارا، زی سلام اردوچینلزہیں۔ مطلب اس کا دائرہ روزبروزبڑھ رہاہے۔اس لئے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ نئی نسل کو اردوکی طرف راغب کیاجائے۔ انہیں یہ بتایاجائے کہ اردومیں ان کے لئے اچھے امکانات ہیں۔
انقلاب: آپ کا ترجیحی پروگرام؟
خواجہ اکرام: جوکام ہورہاہے، اس کو آگے بڑھاتے ہوئے سائبرمیڈیا، سوشل نیٹ ورکنگ میڈیاکو اردوسے جوڑنے کے لئے کام کرنے کا ارادہ ہے۔جلد ہی اردو ویکی پیڈیا ، اردو ڈیجٹل لائبریری لانچ کرنے کا ارداہ ہے۔