فاروق شیخ کا انتقال اردو تہذیب وادب کے لیے ایک بڑا خسارہ: ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین
نئی دہلی: معروف فلم اداکار اور سماجی کارکن فاروق شیخ کے حالیہ انتقال پر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان حکومت ہند کے زیراہتمام ایک تعزیتی جلسے کا انعقاد کیا گیا ۔ اس موقعے پر کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین نے فاروق شیخ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت و اظہارِ ہمدردی کی۔ انھوں نے کہا کہ معروف فلم اداکار فاروق شیخ ہندوستانی سنیما کی ان اہم ترین شخصیات میں سے تھے جنھوں نے بالی ووڈ فلموں کے توسط سے اردو زبان و ادب اور تہذیب کی بھرپور نمائندگی کی ہے۔ ان کی مقبول ترین فلم ’گرم ہوا‘ اور ’امراؤ جان‘ سے لے کر’ کلب 60‘ تک کے سفر پرروشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ وہ فلمیں ہیں جن میں اردو تہذیب و ثقافت اور طرزمعاشرت کی بھرپور ترجمانی کی گئی ہے۔ عہدحاضر میں فاروق شیح نے بھی اس تہذیب و ثقافت کی نمائندگی کی ہے۔ مقبول ترین ٹی وی سیریل ’جینا اسی کا نام ہے‘ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔اس لیے فاروق شیخ کا انتقال اس مشترکہ تہذیبی ورثے کے لیے ایک بڑا خسارہ ہے جس کی تلافی مستقبل قریب میں ممکن نہیں۔
کونسل سے فاروق شیخ کی وابستگی کے بارے میں انھوں نے کہا کہ فاروق شیخ کونسل کے زیر اہتمام کام کرنے والی اقلیتوں سے متعلق حکومت ہند کی قائم کردہ قومی اقلیتی تعلیمی نگراں نفاذ کمیٹی کے بھی رکن تھے اور وہ کونسل کی دعوت پر وقتاً فوقتاً نہ صرف شرکت کرتے رہے بلکہ اپنے مفید مشورے و آرا سے کونسل و کمیٹی دونوں کو مستفید کرتے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کونسل ان کی رحلت سے گہرے صدمے میں ہے اور ان کے لیے دعائے مغرفت کرتی ہے اور یہ دعا بھی کہ اللہ تعالی ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ (آمین)
(رابطہ عامہ سیل)