ماریشس میں شاعرمشرق ڈاکٹرعلامہ محمداقبال پر بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد
28 دسمبر 2016 |
رپورٹ عارف کسانہ ، سوئیڈن، یورپ
سٹاک ہوم (عارف کسانہ نمائدہ خصوصی) دنیا بھر میں علامہ قبال کی شخصیت اور ان کی خدمات کے اعتراف میں تقریبات کا انعقادہوتا رہتا ہے۔ اسی سلسلہ کی ایک تقریب بحر ہند میں واقع ایک چھوٹے سے افریقی ملک ماریشس میں منعقد ہوئی۔ماریشس میں قائم مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ اردو میں یوم اقبال کے سلسلہ میں اس کا ہتمام کیاگیا ۔ علامہ اقبال پر بین الاقوامی سیمینارسے انسٹی ٹیوٹ میں بین ا لاقوامی سیمیناروں کے سلسلہ کا آغاز کیا گیا۔ اس بین الاقوامی سیمینار کے روح رواں ایم جی آئی میں شعبہ اردو کے سربراہ ڈاکٹر آصف علی محمد تھے۔ انہوں نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں ہندوستان اور پاکستان سے تشریف لائے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔بعد ازاں سیمینار کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور اراکین انتظامیہ کا ان کے تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا گیا۔مسز سوریا گیان، ڈائرکٹر جنرل ایم جی آئی آرٹی آر نے سیمینار کا افتتاح کرتے ہوئے اقبال کی شاعری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اقبال ایسے شاعر ہیں جنہیں ہم الگ الگ خانوں میں نہیں رکھ سکتے وہ ایک آفاقی شاعر تھے جو بڑے فلسفی بھی تھے۔ اردو اسپیکنگ یونین کی جانب سے ڈاکٹر صابر گوڈر نے اپنی تقریر میں اقبال کو ایک ایسا شاعر قرار دیا جن کو ساری دنیا اپناشاعر کہتی ہے۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی دہلی میں شعبہ اردو کے سربراہ پروفیسر خواجہ اکرام نے اپنی افتتاحی تقریر میں اقبال کی شاعری کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے اقبال کی شاعری میں انسانی عظمت کے حوالے سے بھی اظہار خیال کیا۔ اس افتتاحی پروگرام میں مسٹر میتھو چیئر مین ایم جی آئی ، آر ٹی آر ،ڈاکٹر مسز کنجل رجسٹرارامسٹر موری ڈائرکٹر اسکولنگ ،ڈاکٹرچیمن ہیڈ آف انڈین اسٹڈیز ، موجود رہے۔ آبیناز جان علی نے نظامت کے فرائض خوش اسلوبی سے ا نجام دئیے۔ ڈاکٹر آصف نے تمام شرکا ء کا شکریہ ادا کیا۔چائے کے وقفے کے بعد پروگرام کی صدارت پروفیسر خواجہ اکرام نے کی اس سیشن میں پاکستان سے تشریف لائے جناب فہیم ارشد ، اقبال اکیڈمی پاکستان نے اقبال کی شخصیت کے چند پہلو کے عنوان سے مقالہ پڑھا اور اقبال پر سائبر میڈیا میں ہو نے والی پیش رفت سے حاضرین کو آگاہ کیا۔ انہوں نے اقبال اکیڈمی کا تعارف بھی پیش کیا۔ اس کے بعد ایم جی آئی میں تدریس کے فرائض انجام دے رہی محترمہ زینب جمن نے اقبال کی شاعری میں عشق رسول ۖ کے عنوان سے اپنا مقالہ پیش کیا۔ آخر میںپرفیسر سید شفیق احمد اشرفی ،خواجہ معین الدین اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنو نے اپنا مقالہ اقبال اور فیض کے چند اشتراکی پہلو کے عنوان سے مقالہ پیش کیا۔ مقالات کے بعد سوال و جواب کا سلسلہ بہت دلچسپ رہا جس میں سامعین نے طرح طرح کے سوالات قائم کیے۔ آخر میں ان تمام مقالات اور سوالات کی روشنی میں صدراتی خطبہ پیش کیا۔پروفیسر ڈاکٹر خواجہ اکرام نے اقبال کی شاعری میں عشق رسول ۖ اور تصور عشق کے علاوہ اقبال کی شاعری میں استعاراتی نظام پر پر مغز گفتگو کی۔اس اہم سیمینار سے دنیا کے اس خطہ میں اردو زبان اور فکر اقبال کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔