Home / Socio-political / مودی کا خوف اور اس کا ڈرامہ

مودی کا خوف اور اس کا ڈرامہ

ڈاکٹر خواجہ کارم


گجرات  کے سب سے بدنام وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو نہ جانے کونسا خوف ستا رہا ہے یا وہ کس دنیا میں جی رہے ہیں کہ بار بار ایسا سیاسی ڈرامہ رچ رہے ہیں ۔ جبکہ انھیں معلوم ہے کہ ان کا یہ سب اقدام ان پر الٹا ہی پڑتا ہے ۔ اس سے قبل بھی مودی نے کئی سیاسی ڈرامے رچ کر یہ جتانے کی کوشش کیوہ بے گناہ ہیں اور پورے ہندستان میں گجرات ہی ایسا صوبہ ہے جہاں سے سب سے زیادہ ترقی  ہوئی ہے اور یہ کام صرف مودی ہی کرسکتا ہے۔ اس بار پھر جب کورٹ نے ان کو پھٹکار لگائی تو ایک بار دوبارہ مودی نے سیاسی برت کا ڈرامہ رچا۔

اس سیاسی ڈرامے کے  کئی پہلو ہیں ، پہلا یہ ہےکہ اس طرح کے سیاسی ڈراموں میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ مسلمان شریک ہوں ، اس کے لئے  سیاسی طور پر کوشش کی جاتی ہے اور کرائے کے مسلمان بھی مل جاتے ہیں جو ٹوپی پہنے اور نقاب پوش خواتین کے ساتھ اس میں شریک ہوتے ہیں ۔ معلوم نہیں  کہ ایسے مسلمانوں کا ضمیر زندہ بھی ہے یا نہیں ۔ لیکن ان کو دیکھنے والے سب کے سب لعنت ہی بھیجتے ہیں ۔ اس پہلے جب مودی نے سیاسی برت کا ڈرامہ کیا تھا اس وقت ایک امام صاحب  نے بڑے خوش ہوکر ان کو  ململ کی ٹوپی اور ( سو کالڈ ) رومال پیش کرنا چاہا تو یہ ساری دنیا نے دیکھا کہ کس حقارت سے مودی نے اس ٹوپی اور رومال کو پہننے سے انکار کیا ۔ جبکہ اس کے علاوہ سادھو سنتوں نے جو کچھ بھی مودی کو دیا مودی نے سر جھکا کر اس کو  قبول کیا  لیکن کسی مسلمان کی جانب سے دئے گئے تحفے کو اس نے قبول نہیں کیا ، بات صرف یہی نہیں ہے بلکہ ایک بات اور بھی ہے کہ  ہندستان میں چونکہ کئی مذاہب کے لوگ ہیں اور جب سیاسی لوگ ان کے درمیان کسی تقریب میں ہوتے ہیں تو وہ ان کے ڈریس  یا کوئی علامتی  چیز ضرور پہنتے ہیں لیکن یہ صرف مودی ہی ہیں کہ آج تک اس کے سر پر کبھی مسلمانی ٹوپی نہیں دیکھی ۔ اس کے با وجود وہ کیسے مسلمان ہیں جو مودی کے اس  طرح کے پرو گرام میں شریک ہوتے ہیں ۔ کاش انھیں یہ سمجھ میں آئے کہ ان کے اس عمل سے دورسرے مسلمانوں کو تکلیف ہوتی ہے۔

مودی کے اس سیاسی ڈرامے کا کئی  سیاسی اور سماجی پارٹیوں نے احتجاج کیا  لیکن ان کو گرفتار کر لیا گیا ۔ احتجاج کی وجہ یہ تھی کہ یہی ہو مودی  اور ان کی حکومت تھی جس نے منصوبہ بند طریقے سے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام  کیا تھا۔اب مودی اس گناہ وک چھپانے کے لیے طرح طرح کے حربے استعمال کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ ایک اہم  پہلو اور بھی جس  کی جانب   حکومت کو بھی توجہ دینی چاہیے اور سماجی  اداروں کو بھی کہ اس طرح کی تقریبات میں جو پیسے خرچ ہوتے ہیں وہ یقینا حکومت کے ہوتے ہیں ، آخر اس اصراف بے جا کی اجازت مودی کو کس نے دی ہے کہ وہ حکومت کے   پیسوں کا اس طرح زیان کرے ؟

About admin

Check Also

یہ دن دورنہیں

امریکہ نے پاکستان کی سرزمین پر پہلاڈرون حملہ ۱۸جون ۲۰۰۴ء کوکیا۔ یہ حملے قصر سفیدکے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *