Home / Religious / امریکی فوج کا حجاز میں قیام عالم اسلام کے لیے چیلنج

امریکی فوج کا حجاز میں قیام عالم اسلام کے لیے چیلنج

امریکی فوج کا حجاز میں قیام عالم اسلام کے لیے چیلنج
رضا اکیڈمی کے تحت تحفظ حرمین کانفرنس میں علمائے اہلسنت کا اظہار خیال
مالیگاوٴں۱۴ جولائی(نامہ نگار):امریکی فوجی نصاب میں ہیرو شیما و ناگاساکی کی طرح حرمین مقدس کی تباہی کی ناپاک فکر ازبر کرائی جا رہی ہے۔ یہ سازش جب بے نقاب ہوئی تو ساری دنیا کے مسلمان مضطرب ہو گئے۔رضا اکیڈمی نے پورے ہندوستان میں مسلمانوں کو اس سلسلے میں بیدار کرنے کے لیے کانفرنسوں نیز دیگر احتجاج کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ہر مسلمان کا یہ یقین ہے کہ حرمین کی تباہی کے لیے جو باطل قوت آگے آئے گی اس کا حشر ان شاء اللہ ابرہہ کے لشکر کی مانند ہوگا اور وہ مشیت ایزدی سے ضرور تباہ ہوں گے، لیکن ہمیں اسباب پر بھی نظر رکھنی چاہیے۔ حرمین سے قریب سعودی حکومت کے تعاون سے امریکی فوج کا گزرے ۲۰/سالوں سے قیام امریکہ کے صہیونی منصوبے کا حصہ ہے۔افسوس اس سلسلے میں سعودی عرب کی حکومت مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ اور وہ جماعتیں جو کسی بھی معمولی سے معاملے میں بھی پورے ملک میں احتجاج کے لیے آمادہ ہو جاتی ہیں وہ اس قدر بھیانک منصوبے پر کیوں خاموش ہیں؟ کیا سعودی حکومت کے ریال کی چمک حق کہنے سے روکے ہوئے ہے؟ان خیالات کا اظہار رضا اکیڈمی کے تحت بڑی مکہ مسجد میں منعقدہ ’تحفظ حرمین کانفرنس‘ میں مولانا محمد یوسف رضا قادری ( بھیونڈی) نے کیا۔ موصوف نے اپنے سنجیدہ خطاب میں عرب مملکتوں کے خلاف یہود و نصاریٰ کے خفیہ مشن کی تفصیلات واضح کرتے ہوئے مزید کہا کہ:امریکی فوج کا حجاز میں قیام عالم اسلام کے لیے چیلنج سے کم نہیں ہے۔ آقائے کریم ﷺ نے حرمین کی سرزمین سے یہود و نصاریٰ کو نکال دینے کا حکم دیا ہے لیکن یہ سعودی کے بادشاہ ہیں جنھوں نے یہود و نصاریٰ کی اسلام دشمن فوج کو مسلسل قیام فراہم کر کے ساری دنیا کے مسلمانوں کو تڑپا کر رکھ دیا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے عربوں کو پٹرول کی دولت عطا کر کے حرمین کے تحفظ کا جو موقع فراہم کیا افسوس کہ اس کی بجائے سعودی کے بادشاہ داد عیش دے رہے ہیں، جس کا یہ نتیجہ ہے کہ امریکی فوجی نصاب میں حرمین کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے۔ مسلمانو! ایسے حالات میں حرمین کی پاسبانی کے لیے اپنے جائز حقوق کا استعمال کرو اورسخت احتجاج کر کے سعودی حکومت سے امریکی فوج کو جزیرةالعرب سے نکال باہر کرنے کا مطالبہ کرو۔
کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام اللہ سے ہوا، بعدہ حمد و نعت کے بعد افتتاحی کلمات رضا اکیڈمی کے شکیل احمد سبحانی نے ارشاد فرمائے، موصوف نے کہا کہ:رضا اکیڈمی نے مساجد اہلسنت کے قیام کو اپنے بنیادی مقاصد میں رکھا ہے۔ شہر میں اس سلسلے میں اہلسنت کی جانب سے حوصلہ افزا تعاون ملا ہے۔ اور آج الحمدللہ مساجد اہل سنت کی تعمیر کی تحریک کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ شکیل احمد سبحانی نے مزید کہا کہ ایک مسلمان کی اولین ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ وہ اپنے مرکز عقیدت حرمین مقدس کے تحفظ کو عزیز رکھے، حرمین مقدس کی حفاظت کے لیے امریکہ و برطانیہ اور ان کے معاون سعودی عرب سے شدید احتجاج کرے تا کہ حرمین مقدس سے متعلق ناپاک سازشوں کی دھجیاں بکھر جائیں۔معززین شہر، سنی تنظیموں کے نمائندگان اور مہمانوں کا استقبال ڈاکٹر رئیس احمد رضوی نے کیا۔ابتدائی خطاب کولمبو سے تشریف لائے مہمان عالم حافظ احسان اقبال میمن رضوی نے فرمایا،عرب تاریخ کے حوالے سے موصوف نے نبی کریم ﷺ کی شان و عظمت، علوم و اختیارات اور حرمین کے تقدس پر آیات و احادیث کی روشنی میں بصیرت افروز خطاب کیا۔موصوف نے کہا کہ نبی کونین ﷺ سے اپنا رشتہ و تعلق مضبوط رکھنا نہایت ضروری ہے، آج ضرورت ہے کہ محبت نبی کریم ﷺ ہر دل میں بسا دی جائے تاکہ اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔الحاج محمد سعید نوری سربراہ رضا اکیڈمی کی صدارت میں منعقدہ اس کانفرنس میں شہر کی سنی تنظیموں، تحریکوں، اداروں کے درجنوں نمائندگان سمیت علماے اہل سنت،ائمہ کرام اور سرگرم و فعال دینی شخصیات نیز مخیرین اہل سنت و صحافتی ذریائع سے وابستہ افرادنے شرکت کی اور رضا اکیڈمی کے اس قدام کو سراہا۔ تحفظ حرمین کانفرنس کے انعقاد کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔ دھولیہ، نندوربار، نانڈیڑ، جالنہ، اورنگ آباد، بھیونڈی، جلگاوٴں، ناگپور سے سنی وفود اوررضا اکیڈمی کے نمائندگان نے کانفرنس میں شرکت کی، اسی طرح ۱۵/جولائی کو مساجد اہلسنت کے سنگ بنیاد اور مسجد اہل سنت نوری عارج خلیل و مسجد تاج الشریعہ کے افتتاح کے تعلق سے تفصیلات کا اعلان کیا گیا۔ سلام و دعاپر کانفرنس کا اختتام ہوا۔

About admin

Check Also

تزکیہ نفس…….روزے کی حقیقی روح

﴿’’روزہ‘‘صبر و ضبط‘ایثار و ہمدردی اور ایک دوسرے کے ساتھ حسنِ سلوک کی دعوت دیتا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *