مدینۃ البعوث میں ہندستانی طلبہ سے یادگار ملاقات
جامعہ ازہر عالم اسلام میں مینارۂ نور کی حیثیت رکھتا ہے۔ صدیوں سے اس ادارے نے ہندستان کو اپنے فیوض سے نواز ا ہے۔ جامعہ ازہر میں ہندستان کے تقریباً پانچ سو طلبہ زیر تعلیم ہیں ۔ جامعہ ازہر ان طالب علموں کے قیام و طعام کے علاوہ کتاب اور درسی مواد کے حصول کے لیے وظیفہ دیتا ہے ۔ اس کے علاوہ ہر طالب علم کو دو سال میں ایک بار اپنے ملک میں آنے جانے کا ٹکٹ بھی فراہم کرتا ہے۔ جامعہ ازہر اپنے طالب علموں کو ہر طرح کی سہولت فراہم کرتا ہے اور یہ چاہتا ہےکہ وہ یہاں سے صحیح طور پر علم حاصل کر کے جائیں اور اپنے ممالک میں علم کی شمع روشن کریں ۔ جامعہ ازہر کی اس خدمت کوبے نظیر کہنا بے جا نہیں ہے۔
غیر ملکی طالب علموں کے ہاسٹل کو ’’مدينة البعوث‘‘ کہا جاتا ہے ۔ میرے مصر آنے کی اطلاع جب ہندستانی طالب علموں کو ملی تو ان میں بیشتر حضرات سے میری دعا سلام تھی ، ان کی خواہش تھی کہ میں ان سے ملوں ۔چنانچہ نائب شیخ الجامعہ سے میں نے ان کی خواہش کا ذکر کیا تو پروفیسر یوسف عامر صاحب نے کہا میں بھی آپ کے ساتھ چلوں گا ۔ ایک وائس چانسلر اپنے طالب علموں سے ملنے جانا بڑی بات تھی اور میرے لیے بھی اعزا ز کی بات تھی ۔لہٰذا ۱۲ مارچ کی شام کو میں نائب شیخ الجامعۃ ازہر شریف پروفیسر یوسف عامر کے ساتھ ازہر میں زیر تعلیم طلبہ سے ملاقات کی تقریب میں شریک ہوا. اس حاضری کو میں اپنی خوش بختی سمجھتا ہوں کیونکہ یہی وہ علمائے کرام ہیں جو ہندستان میں علم کی شمع فروزاں کرتےہیں.محترم عطیف قادری بدایونی کی ہمرہی نے اسے مزید روحانی بنا دیا.میں نائب شیخ الجامعہ کا شکر گزار ہوں کہ اس محفل میں شریک ہوکر ہندستانی طلبہ کی حوصلہ افزائی کی اور میری توقیر بڑھائی.
ازہر کے تمام طلبہ کا شکریہ جنھوں نے اتنی محبتوں سے یاد کیا.
اللہ ان سب کو دین و دنیا میں سرخروئی عطا فرمائے.