نئی دہلی: مرکزی حکومت اقلیتوں کی تعلیمی و فلاحی اسکیموں کے نفاذ کے سلسلے میں مزید پیش رفت کرے گی۔ اس مقصد کی تکمیل کے لیے حکومت نے قومی نگراں کمیٹی کی پانچ ضلعی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ ان میں ایک کمیٹی معروف دانش ور و سماجی کارکن پی انعامدار کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی نے آج مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل جناب کپل سے ملاقات کی۔ کمیٹی اقلیتوں کی فلاحی اسکیموں کے نفاذ کی نگرانی کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔ قومی نگراں کمیٹی نامی یہ کمیٹی ان اسباب کا پتہلگائے گی جس کی بنا پر مرکز سے جاری اقلیتی فنڈ و فلاحی اسکیموں سے اقلیتوں کو فائدہ نہیں پہنچ پارہا ہے۔ یہ کمیٹیاں جلد ہی اپنے دوروں کا آغاز کریں گی اور نوے اقلیتی اکثریتی اضلاع کا دورہ بھی کریں گی تاکہ اقلیتیں بھی اپنی فلاحی اسکیموں کے تئیں بیدار ہوسکیں۔
مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل جناب کپل سبل نے دہلی میں کمیٹی کے اراکین کے ساتھ ہوئی ایک میٹنگ کے دوران کہا کہ وزیراعظم کے پندرہ نکاتی پروگرام کے تحت بہت سی تعلیمی اسکیمیں اقلیتوں کے لیے چلائی گئی ہیں۔ یہ اسکیمیں کس حد تک کامیاب ہوئی ہیں اور کس حد تک نہیں ان تمام امور پر قومی نگراں کمیٹی اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی تاکہ رپورٹ کی روشنی میں حکومت موثر اقدام کرسکے۔ انھوں نے کہا کہ وقتاً فوقتاً اس بات پر تشویش ظاہر کی جاتی رہی ہے کہ حکومت کی اسکیموں کا براہِ راست فائدہ اقلیتوں کو نہیں ہورہا ہے اور اس مد میں جاری حکومت کے فنڈ کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس قسم کی شکایات کے پیش نظر یہ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ زمینی حقائق کا پتہ لگایا جاسکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی فلاح کے تئیں سنجیدہ ہے اسی لیے حکومت ان اسکیموں کے نفاذ کے لیے اپنی سنجیدہ کوششیں کررہی ہیں۔ قومی نگراں کمیٹی کی پانچ ذیلی کمیٹیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کمیٹیاں نوے اقلیتی اکثریتی اضلاع کا دورہ جلد ہی کریں گی۔
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے تحت کام کرنے والی قومی نگراں کمیٹی کے صدر پی اے انعامدار اور کونسل ڈائرکٹر ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین کے علاوہ کمیٹی کے رکن شفیع دہلوی و پشپندر سنگھ نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی اور وزیرموصوف کے اس قدم کی بھرپور ستائش کی۔ کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین نے حکومت کے اس قدم کو تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کونسل جلد ہی اس سلسلے میں اراکین کے میٹنگ طلب کرے گی جس میں نوے اقلیتی اضلاع کے دورے کی جامع حکمتِ عملی تیار کی جائے گی، انھوں نے کہا کہ اقلیتوں کی پسماندگی کو دور کیے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا اور حکومت بھی اس بات کو لے کر سنجیدہ ہے۔ کمیٹی کے صدر پی اے انعامدار نے بھی قومی نگراں کمیٹی کی تشکیل کو ایک بڑا قدم قرار دیا اور کہا کہ مرکزی حکومت نے اقلیتوںکی تعلیم و روزگار کے متعلق بڑے پیمانے پر اسکیمیں بنائی ہیں لیکن ان اسکیموں کا خاطرخواہ فائدہ اقلیتوں کو نہیں مل سکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کمیٹی کے اراکین نوے اقلیتی اضلاع کا جلد ہی دورہ کریں گے اور یہ پتہ لگانے کی کوشش کریں گے کہ آخر اقلیتوں کو مرکز سے جاری اسکیموں کا فائدہ کیونکر نہیں ہوپارہا ہے۔ کمیٹی کے رکن پشپندر سنگھ اور شفیع دہلوی نے بھی اپنا سرگرم تعاون پیش کرنے کی بات کہی۔
قومی نگراں کمیٹی اس سے قبل پانچ مارچ کو مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل جناب کپل سبل کی سربراہی میں ایک نمائندہ اجلاس منعقد کرچکی ہے۔ یہ اجلاس بھی کونسل کے زیراہتمام منعقد کیا گیا تھا جس میں کونسل کی اردو و اقلیتوں سے متعلق کوششوں کو بھرپور سراہا گیا تھا۔ آج اس سلسلے کی یہ دوسری میٹنگ تھی جس میں یہ واضح کیاگیا ہے کہ قومی نگراں کمیٹی اپنے دورے پر اب جلد ہی روانہ ہوگی۔ تاہم یہ امید ظاہر کی گئی کہ کونسل فروغ اردو مشن کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کی تعلیمی پسماندگی کو بھی دور کرنے کا ایک موثر ادارہ بنے گی۔ اس موقعے پر جناب کپل سبل نے کونسل کو مزید بااختیار بنائے جانے کی بھی بات کہی۔
(رابطۂ عامہ سیل)
مرکزی حکومت اقلیتوں کی تعلیمی و فلاحی اسکیموں کے نفاذ کا ازسرِ نو جائزہ لے گی: کپل سبل
مرکزی حکومت اقلیتوں کی تعلیمی و فلاحی اسکیموں کے نفاذ کا ازسرِ نو جائزہ لے گی: کپل سبل