نیپال کا سیاسی انتشار جنوبی ایشیا کے لیے فکر کا باعث ہے کیونکہ نیپال میں جس انداز سے پرچنڈ نے وزارت عظمی سے استفعی دیا ہے اس سے یہ اندازہ ہونے لگا ہے کہیں پھر نیپال میں ماووادی سرگرمیاں بڑھ نہ بڑھ جائیں۔اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ نہ صرف نیپال کے لیے بلکہ اس کی سرحدوں سے ملنے والوں ممالک کے کے لیے یہ خطرے کی گھنٹی ہوگی۔
نیپال میں سیاسی انتشار بہت پہلے سے ہے۔، اور آج ماو وادیوں کو جو جگہ ملی ہے یہ اسی کا نتیجہ ہے۔ اب یہ کہنا مشکل ہئے کہ ماو وادی وہا ں کے لئے خطرہ ہیں یا نہیں۔ اگر خطرہ ہوتے تو اتنی بڑی تعداد میں وہا ں کی عوام انہیں ووٹ نہیں دیتی۔ ماو وادی امن پسند ہیں یا نہیں یہ بھی مشکوک بتایا جا ساکتا ہے، لیکن نیپال کی صورت حال دیکھ کر یہ ہرگز نہیں کہا جا سکتا کہ وہ لوگ جو کچھ بھی کر رہے ہیں غلط ہی ہے۔ کوئی بہتر متبادل بھی تو وہاں کے لوگوں کے پاس نہیں۔