پاکستانی مہمانوں کا استقبال
سارک فیسٹول میں شرکت کے لیے پاکستان سے کئی نامور اور ادیب ، شاعر اور فنکار ہندستان تشریف لائے ۔ لیکن اسےسارک فیسٹول کے کارکنان اور منتظمین کی ناہلی کہیں کہ انھوں نے اس پروگرام کی اطلا ع عوام کو نہیں دی ۔ صرف خواص کو مدعو کیا ۔ یہاں تک کہ دانشگاہوں کے اساتذہ اور طلبہ کو بھی اس کی اطلاع نہیں دی گئی ۔
بھلا ہو پاکستان سے آئے کچھ مہمانوں کا جنھوں نے ہمیں اطلاع دی اور ہم نے ان سے ملاقات کا شرف حاصل کی25 مارچ کو طاہر اقبال صاحب کافون آیا اور ہمیں اپنی آمد کی اطلاع دی ۔ دوسرے دن صبح میں گیسٹ ہاؤس گیا اور ان کے ساتھ پاکستان کی کئی نامور شخصٰات سے ملنے کا موقع ملا۔ ہم نے جے این یو میں ان کا باضابطہ استقبال کا بھی پروگرام مرتب کیا لیکن کسی وجہ سے یہ نہیں ہوسکا۔ لیکن ہمارے دوست پروفیسر معین الدین جینا بڑے کی دعوت پر علی اکبر ناطق اور شیراز صاحب تشریف لائے ، جینا بڑے صاحب نے ہمیں بتایا تو میرے ساتھ ناز فاطمہ بھی ہندستانی زبانوں کا مرکز، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ، نئی دہلی ، پہنچی۔ حسن اتفاق یہ ہوا کہ سلمیٰ اعوان صاحبہ بھی تشریف لے آئیں ۔ یہ ہمارے لیے اور ہمارے شعبے کے لیے انتہائی فخر کی بات تھی کہ ہمیں ان کے استقبال کا موقع ملا۔
جے این یو کے طلبہ وطالبات اور اساتذہ کے ساتھ 29 مارچ کی صبح ہمارے شعبے میں ایک نشست ہوئی جس میں سب سے پہلےئ سلمیٰ اعوان صاحبی نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا اس کے بعد جناب علی اکبر ناطق صاحب نے شاعری کے فن کے حوالے سے گفتگو کی اور اپنی نظمیں سنائیں ۔ اس کے بعد ناز فاطمہ نے اپنی غزل اور نظم سنائی اور ہند و پاک کے ادبی اور ثقافتی روابط کے حوالے سے بات کی ۔ اخیر میں جواں سال شاعر اور سیاسی شعور رکھنے والے مہمان جناب شیراز صاحب نے اپنی غزل سنائی ۔
پرو فیسر معین الدین جینا بڑے نے مہمانوں کا تعارف ادا کیا اور میں نے اان کا استقبال کرتے ہوئے ان کی آمد کو باعث مسرت وانبساط بتایا ۔ ہمارے طلبہ کی خواہش کا ذکر تے ہوئے میں نے اپنے مہمانوں سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اگر کوئی ایسا موقع مل سکے کہ ہمارے طلبہ و طالبات پاکستان جائیں اور پاکستان سے طلبہ وطالبات ہندستان آئیں ۔ اگر ایسا کوئی موقع مل سکے تو دونوں کے لیے یہ مفید موقع ہو سکتا ہے۔
پروگرام کی دیگرتصویریں ہمارے فیس بک پر ملاحظہ فرمائیں:
http://www.facebook.com/album.php?aid=112798&id=1486344136
It was on of the most memorable moment of my life. Thanks to Khawaja Ekram, Jinabaday Sahib and other friends.
Thankyou Khawaja Ekram Sb for warm welcome of pakistani Guests.