پنجاب اردو اکادمی کی ایک اہم خصوصی تقریب مالیر کوٹلہ کلب میں چیف پارلیمانی سکریٹری حکومتِ پنجاب اور نائب صدر پنجاب اردو اکادمی محترمہ فرزانہ عالم کی زیرِ صدارت بحسن و خوبی انجام پائی ۔قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان ، نئی دہلی کے ڈائرکٹر پرو فیسر خواجہ محمد اکرم الدّین کے ساتھ ایک ملاقات کے عنوان کے تحت منعقد ہوئی تقریب میں خواجہ صاحب نے ملک میں اردو کی صورتِ حال اور قومی کونسل کے فروغِ اردو میں کردار کے موضوع پر مدلل اور سیر حاصل گفتگو کی ۔ تقریب میں پدم شری محمد اظہار عالم ڈی۔جی۔پی (ریٹائرڈ) چیئر مین پنجاب وقف بورڈ مہمانِ خصوصی کے طور پر تشریف لائے۔محکمہ السنہ پنجاب کی ڈائرکٹر محترمہ بلبیر کور نے بھی تقریب میں خصوصی طور پر شرکت فرمائی ۔
پنجاب اردو اکادمی کے سکریٹری ڈاکٹر محمد اقبال نے مہمانوں اور حاضرین کا خیر مقدم کرتے ہوئے اردو اکادمی کی حصولیابیوں کی رپورٹ بھی پیش کی ۔انہوں نے کہا ایک سال قبل جب انہوں نے اکادمی کا چارج سنبھالا تو یہی مصمم ارادہ کیا تھا کہ پنجاب اکادمی کو ایک فعال اور متحرک اکادمی بنایا جائے ۔ ڈاکٹر اقبال نے کہا کہ اگرچہ وہ ابھی منزل تک نہیں پہنچے ہیں لیکن اکادمی کے جمود کو کچھ حد تک توڑنے میں ضرور کامیاب ہوئے ہیں۔ڈاکٹر اقبال نے پنجاب اردو کے باہمی رشتہ پر بھی روشنی ڈالی ۔ اکادمی کی جانب سے خواجہ ڈاکٹر محمد اکرام الدّین کی خدمت میں سپاس نامہ بھی پیش کیا گیا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کے ڈاکٹر محمد شکیل اختر نے پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدّین کا حاضرین سے تعارف کراتے ہوئے ان کی علمی ، لسانی و ادبی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ڈاکٹر شکیل نے اطلاعاتی ٹکنالوجی کو خواجہ محمد اکرام الدّین کی عطا کو خصوصیت سے بیان کیا۔
تقریب کو خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدّین نے اردو زبا ن کے تاریخی ، تہذیبی، تمدنی اور لسانی پس منظر کو بڑے متاثر کن انداز سے بیان کیا اور فرمایا کہ تہذیب و تمدن اور ہماری ثقافت کا ارتقاء اردو کے فروغ کے بغیر نا ممکن ہے ۔انہوں نے اردو کو انڑنیٹ اور ٹکنالوجی سے وابستہ کرنے پر بھی زور دیا ۔ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدّین نے پنجاب اردو اکادمی کو مستحکم کرنے کے لئے کونسل کی جانب سے ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا انہوں کے کہا کہ کونسل کے مختلف مراکز پنجاب اکادمی میں قائم کئے جائیں گے ۔قومی سطح کے سیمیناروں میں اشتراک کرنے کے علاوہ معمر اردو ادویبوں کا اعزازو کرام کرنے کے لئے مالیر کوٹلہ میں خصوصی تقریب منعقد کی جائے گی۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی پدم شری جناب محمد اظہار عالم چیئر مین پنجاب وقف بورڈ نے اس بات پر اطمنان کا اظہار کیا کہ پنجاب اردو اکادمی اب چل پڑی ہے انہوںنے کہا کہ اسے ہندوستان کی نمبر ایک اکادمی بنانے کے لیے پوری کوشش کی جائے گی جناب عالم نے ملک کے مختلف صوبوں میں اردو کی قابلِ رحم حالت پر افسوس کا اظہار کیااور صوبہ بہار کے سابق اسپیکر اسمبلی مرحوم الحاج غلام سرور صاحب کو خراجِ عقیدت پیش کیا جن کی کوششوں سے بہار میں اردو کو دوسری زبان کا درجہ ملا۔
تقریب کی صدر محترمہ فرزانہ عالم نے صدارتی خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اردو کے ساتھ ملک میں جو متعصبانہ سلوک کیا گیا وہ قابلِ افسوس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اردو کاعلم ہمیں آدابِ انسانیت سے آگاہ کرتا ہے ۔انہوں نے حاضرین کو یقین دلایا کہ حکومتِ پنجاب اردو اکادمی کو ترقی دینے کے لئے تمام ضروری اقدامات کریگی۔
تقریب میں مالیر کوٹلہ کے ابھرتے ہوئے افسانہ نگار جناب ایم انجم کے افسانچوں کے مجموعہ ’’ سنگریزے‘‘ کی رسمِ اجراء بھی عمل میں آئی ۔ حاضرین نے ایم انوار انجم کو ان کے تخلیقی کارنامہ پر تہنیت پیش کرتے ہوئے اُن کے روشن مستقبل کے لئے نئی خواہشات کا اظہار بھی کیا ۔محترمہ بلبیر کور ڈائریکٹر محکمہ السنہ پنجاب نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ شرومنی ساہتکار سردار پنچھی نے اپنا کلام سنا کر حاضرین سے خوب داد لی تقریب میں ڈپلومہ ان اردو کورس کے کامیاب طلبہ کو سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کئے گئے مہمانوں کے علاوہ اردو اور پنجابی کے نامور شاعر جناب ناز بھارتی اور ایم انوار انجم کا اعزاو کرام بھی کیا گیا۔اکادمی کی جانب سے اردو رابطہ کمیٹی کے چیئر مین جناب ظہور احمد ظہور نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔تقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر ندیم احمد نے بحسن و خوبی انجام دیے۔
ماشاء اللہ ۔۔ ربالعزت جل شانہ آپ کے مراتب کو اور بلند فرماے آمین