Home / Press Release / جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی اور مسلم انسٹی ٹیوٹ کولکاتا کے اشتراک سے ٹیگور کے ترجمے پر ورکشاپ کا آغاز

جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی اور مسلم انسٹی ٹیوٹ کولکاتا کے اشتراک سے ٹیگور کے ترجمے پر ورکشاپ کا آغاز

بنگال کے اردو ادباو شعرا میں ٹیگور کے حوالے سے دیوانگی اب بھی برقرار: قیصر شمیم

جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی اور مسلم انسٹی ٹیوٹ کولکاتا کے اشتراک سے ٹیگور کے ترجمے پر ورکشاپ کا آغاز

کولکاتا /۱۲؍مارچ ۲۰۱۳

بنگال کے اردو ادبا و شعرا میں ٹیگور کے حوالے سے دیوانگی اب بھی برقرار ہے۔ شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ مبارکباد کا مستحق ہے کہ وزارت ثقافت حکومت ہند نے ٹیگور کے ترجمے اور تحقیق کا پروجیکٹ اس شعبے کو عطا کیا ہے۔ ترجمے میں اصل متن کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے ورنہ کافی غلطیاںدر آتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز شاعر جناب قیصر شمیم نے ٹیگور ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں مسلم انسٹی ٹیوٹ میں کیا۔ یہ ورک شاپ جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی اور مسلم انسٹی ٹیوٹ کولکاتا کے اشتراک سے ۱۲تا۱۶ مارچ ۲۰۱۳ منعقد ہو رہا ہے ۔ اس موقعے پر مہمان خصوصی پروفیسر وہا ج الدین علوی صدر شعبہ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے فرمایا کہ ہم اور ہمارے ساتھی ٹیگور پروجیکٹ کے کوآرڈینیٹر پروفیسر شہزاد انجم بنگلہ زبان کے کعبہ میں حاضر ہوئے ہیں۔ ہمیں امیدہے کہ بنگال کے ادبا و شعرا سے ہمیں بھر پور تعاون حاصل ہوگا۔ جناب نورالہدی نے اس موقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹیگور کونہیں پڑھنا اردو والوں کی بدنصیبی ہے۔ ۱۹۵۰ کے بعد سے مختلف رسائل و جرائد میںٹیگور کے تراجم شائع ہوتے رہے ہیں۔ اس پروجیکٹ کے تحت یقیناٹیگور شناسی اور ٹیگور فہمی میں ہمیں مدد ملے گی۔ ڈاکٹر نصرت جہاں نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ کلکتے کے ادبا وشعرا سے جو توقعات وابستہ ہیں وہ یقینا پوری ہوںگی۔ ڈاکٹر نصرت جہاں نے مزید فرمایاکہ ٹیگور ورکشاپ میں خواتین کو شامل کیا جانا ایک مستحسن قدم ہے۔ افتتاحی اجلاس میں پروجیکٹ کوآرڈینیٹر پروفیسر شہزاد انجم نے سبھی معززشرکا اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بڑے کام کے لیے جنون کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیں ایک بڑی ذمہ داری عطاکی گئی ہے ۔ اب ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس کام کو بہتر سے بہتر ڈھنگ سے انجام تک پہنچا سکیں۔ اس پروجیکٹ کے تحت ٹیگور کی شاعری ،افسانے، ناول، انٹرویوز،خطوط، مضامین،ڈرامے، سوانح اور متفرق تحریر وں پر مشتمل دس کتابیں شائع کی جائیںگی اور اردو حلقوں میں ٹیگور کے حوالے سے علمی ، تحقیقی و ثقافتی پروگرام کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ جلسے کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جسے شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ریسرچ اسکالرز جناب شاہ نواز فیاض نے پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت مسلم انسٹی ٹیوٹ کے جنرل سکریٹری اور اس ورکشاپ کے کنوینرپروفیسر سلیمان خورشید نے کی اور انھوں نے اس خوشی کا اظہار کیا کہ یہ ورک شاپ کلکتے میں منعقد کیا جا رہا ہے ۔ جامعہ اور مسلم انسٹی ٹیوٹ کا اشتراک بلاشبہہ ایک تاریخی حیثیت کا حامل ہوگا۔ اس ورکشاپ میں پروفیسر وہاج الدین علوی، جناب قیصر شمیم، جناب نورالہدی، پروفیسر محمد سلیمان خورشید،ڈاکٹر فرحت آرا کہکشاں، ڈاکٹر درخشاں زریں، ڈاکٹرشبانہ نسرین، ڈاکٹردبیراحمد،محترمہ عذرا مناظ، ڈاکٹرنصرت جہاں، جناب ایم علی، ڈاکٹر عقیل احمد عقیل، جناب احسن شفیق، جناب جمیل احمد، جناب ابو ذرہاشمی، ڈاکٹر مشتاق انجم، جناب مقصود دانش، جناب ایم سعید اعظمی، جناب خورشید اختر فرازی، جناب فہیم انور، جناب شبیر احمد ، جناب ظہیر انور ، پروفیسر شہزاد انجم،ڈاکٹر انوارالحق اور شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ریسرچ اسکالرز جناب حافظ محمدجہانگیر اکرم ،جناب شاہ نواز فیاض، جناب سلمان فیصل اورجناب ساجد ذکی فہمی نے شرکت فرمائی۔ جامعہ کے اساتذہ پروفیسر خالد محمود، پروفیسر سہیل احمد فاروقی اور ڈاکٹرندیم احمد کل سے اس ورکشاپ میں شریک ہوںگے۔ ۱۴ مارچ ۲۰۱۳ کو تین بجے سہ پہر مسلم انسٹی ٹیوٹ میں ایک بڑا جلسہ منعقد کیا جائے گا جس میں پرسار بھارتی کے سی ای او جناب جواہر سرکار (آئی اے ایس) ، پروفیسر سوپن کمار چکرورتی، ڈائرکٹرجنرل نیشنل  لائبریری کولکاتا، ڈاکٹرمنال شاہ القادری وائس چیئرمین مغربی بنگال اردو اکیڈمی خصوصی طور پر شریک ہوںگے۔

(تصویر میں دائیں سے: پروفیسر وہاج الدین علوی، پروفیسر شہزاد انجم، پروفیسر سلیمان خورشید، جناب نورالہدی، جناب قیصر شمیم)

About admin

Check Also

طالبان کے خلاف کارروائی ناگزیر کیوں

حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا کھیل ایک طرف تو کافی دلچسپ ہوتا جا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *