سال نو نئے عزائم
نئے سال کی آمد کا جشن منایا گیا اور رسم دنیا کی پیروی کرتے ہوئے نئے اہداف کا عہد کیاگیا ۔ آج کی ا س صارفی اور تشہیری دنیا میں اپنی زبان وادب کی ترویج اور تشہیر کے لیے ایک اور ہدف مقر ر کرنے کی ضرورت ہے ۔
تشہیری دنیا کا ہدف یہ ہے کہ جدید تکنالوجی کو اپنی زبان سے ہم آہنگ کریں ۔جدید تکنالوجی بالخصوص کمپیوٹر اور انڑنیٹ کی ترقی نے ابتدا میں یہ تاثر دیا کہ اس سے زبان وادب کے قارئین کم ہوں گے۔ اس سے عالمی رابطے اور کمپیوٹر کی زبان کے علاوہ دیگر زبانیں اپنے دائرے میں سمٹتی چلی جائیں گی۔مگر شکر ہے کہ ایسا نہ ہوابلکہ سائبر اسپیس نے زبان وادب کی ترقی کے نئے امکانات کو روشن کیا اور تیز رفتار ترقی کی راہیں ہموار کیں ۔
آج کمپیوٹر کی زبان نہ صرف انگلش ہے بلکہ دنیا کی ترقی یافتہ زبانوں کے پاس بھی یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ کمپیوٹر اور سائبر کی زبان بن سکتی ہے۔جن ممالک نے انگریزی کے بجائے اپنی زبان کو کمپیوٹر سے ہم آہنگ کیا ہے ، وہ زبانین تمام تر خدشات کو غلط ٹھہراتے ہوئے تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں اور جو زبانیں اب تک اس سے ہم آہنگ نہیں ہوسکیں وہ مقابلتاً پیچھے ہیں۔اس لیے ضرورت ہے کہ اپنی تہذیب و ثقافت کی بقا کے لیے جدید تکنالوجی سے زبان کو ہم آہنگ کیاجائے۔
ہندستانی زبانوں میں اردو بھی جدید تکنالوجی سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کررہی ہیں۔لیکن اس سمت میں پیش رفت قابل ستائش تو ہے لیکن تشفی بخش نہیں۔بالخصوص ارود میں ابھی اس کا رواج بہت کم ہے حالانکہ تمام تر سہولیات موجود ہیں ۔عدم واقفیت کے سبب ہم اپنی زبان میں انٹرنیٹ اور کمپیوٹر کا استعمال نہیں کر پارہے ہیں ۔اسی لیے بیداری اور واقفیت کی ضرورت ہے ۔ انٹرنیٹ پر مستند برقی مواد میں اضافہ وقت کا اہم ترین تقاضہ ہے ۔
نئی نسل سے گذراش ہے کہ اس نئے سال میں اس جانب متوجہ ہوں اور اپنے حصے کا کام کریں ۔
***