Home / Socio-political / علامہ اقبال کا خواب اور آج کی صورتحال

علامہ اقبال کا خواب اور آج کی صورتحال

علامہ اقبال کا خواب اور آج کی صورتحال

  ظفر خان

zafarkhantm@yahoo.com 0333-3101886

آج یوم ولادت علامہ اقبال کے دن ملک کی موجودہ نازک ترین صورتحال، مہنگائی ، کرپشن ، ظلم و ناانصافی اور ڈاکٹر عافیہ پر انسانیت سوز مظالم اور حکمرانوں کی بے حسی دیکھ کر علامہ اقبال کی روح تڑپ رہی ہوگی اور عافیہ کا حشر دیکھ کر علامہ اقبال خون کے آنسو روتے ہوں گے ۔اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا ، آج اُس کے بالکل برعکس ہورہا ہے ، قوم کو لسانی گروہوں اورٹکڑوں میں تقسیم کرکے ملک کو کمزور کیا جارہا ہے، قوم کی بیٹیوں کو بیچا جارہاہے لیکن یہ حکمران نہیں جانتے کہ ایسے حکمران دنیا میں عزت نہیں پاتے ، ذلت اور رسوائی ایسے بے حس و بے غیرت حکمرانوں کا مقدر ہوتی ہے ، امریکہ قید میں موجود قوم کی بہادر بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی قید تنہائی میں والدین ، بہن ، بھائی اور بچوں کے بغیر زندگی گزار رہی ہے ۔ امریکی جیل میں عافیہ سے تمام بنیادی سہولیات چھین لی گئی اس پروہ مظالم ڈھائے جارہے ہیں جس سے تاریخ بھی کانپ اٹھتی ہے لیکن حکمرانوں خاموش بیٹھیے ہیں انکی اس بے حسی اور خاموشی نے قوم کے سرشرم سے جھکا دیا۔ علامہ اقبال نے شاید پاکستان کا خواب دیکھتے ہوئے کبھی یہ نہیں سوچا ہو گا کہ اس پاکستان میں ماؤں بہنوں کی عزت کا سودا ہو گا ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا خون کر رہاہوگا ہر روز کسی نہ کسی کے گھر پر صف ماتم بچھی ہوگی اور ملک کے حکمران خاموش بیٹھیں ہونگے کیا یہ وہی پاکستان ہے نہیں یہ وہ پاکستان نہیں جس سے کے لئے ہمارء آباؤ اجداد نے اپنا سب کچھ لوٹایا تھا کتنے بہنوں ،ماؤں نے اپنی عصمت کھوئی تھی کتنے بوڑھے کندھوں نے اپنے ہی جوان بیٹے کی لاش کو کندھا دیا تھا ،وقت بدل گیا لیکن حالات نہیں بدلے پہلے ہندؤ مسلمانوں کا قتل عام کرتے تھے پر افسوس کے آج مسلمان ہی مسلمان بھائی کا قتل عام کر رہے ہیں۔ایک معصوم بہن امریکی قید میں ہے اور ہم خاموش بیٹھے ہیں امریکی صدر کے الیکشن جیتنے پر لوگ بھنگڑے ڈال رہے ہیں حکمران بارک اوبامہ کو مبارکباد رہے لیکن قوم کی بیٹی کی اپیل مسترد کرنے پر کسی کی آنکھیں نم نہیں کوئی یہ پوچھنے والا نہیں کہ آخر اسکا قصور کیا  2003میں عافیہ کو پاکستان کے خفیہ اداروں نے کراچی کی سڑکوں سے تین معصوم بچوں سمیت اغواء کرکے امریکہ کے حوالے کیا تھا۔ 5سال تک تفتیش کی گئی لیکن جب کوئی الزام ثابت نہ ہوا تو اسے پاکستان کی حکومت کے حوالے کر دیا گیا لیکن اس وقت کے حکمران اور سابق جرنیل پرویز مشرف صاحب کو اس بات کا ڈر تھا کہ شاید انکے کالے کرتوتوں کا بھیت کھل جائے گا اسلئے عافیہ کو دوبارہ افغانستان سے گرفتار کرواکر یہ ظاہر کیا کہ عافیہ نے امریکی فوج پر گولی چلائی تھی جس سے امریکی فوجی زخمی ہوگیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا لیکن یہ بات کہتے وقت شاید وہ لوگ بھول گئے تھے کہ گولی چلانے والا زخمی نہیں ہوتا بلکہ گولی لگنے والا زخمی ہوتا ہے خیر یہ تو الگ بات ہے پر اگر یہ مان بھی لیں کہ عافیہ نے گولی چلائی تھی تو کیا گولی چلانے کی سزا 86سال ہے امریکی حکومت یہ بتائے کہ اب تک اس نے یہ سزا اپنے کتنے شہری کو سنائی ہے ،جبکہ یہ بات سب جانتے ہیںکہ عافیہ کا مقدمہ پاکستان کی عدالتوں میں ہونا چاہیئے پر انصاف کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے نام نہاد جھوٹے مقدمے کی سماعت امریکہ میںکی گئی آخر کیوں اگر مان بھی لیں کہ عافیہ کا قصور تھا تواسکے ساتھ جو تین بچے تھے انکا کیا قصور تھا اور وہ 6ماہ کا سلیمان اب تک کہا ں ہیں وہ زندہ بھی ہے کہ نہیں ؟ اسے اپنی ماں کی لمس و شفقت سے دور کیو ں رکھا گیا خود کو انسانیت اور اصاف کا علمبرادر کہنے والیامریکی حکومت ذرا خود اپنے ملک میں ہی دیکھے کی کتنے لوگ اسکے اس فیصلے کے خلاف ہیں ۔ پاکستانی حکمران یوں تو دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ میں امریکی حکومت کا ساتھ دے کرڈرون حملوں میں کتنے ہی بے گناہوں کا اور معصوموں کا خون کروا رہے ہیں ذرا یہ تو بتائیں کہ کیا یہ سب معصوم بھی دہشت گرد ہیں ایک ملالہ کو گولی لگے تو پوری میڈیا اور حکومت نے واویلا مچا دیا لیکن ایک بے قصور کی 86سالا سزا پر خاموشی کیو ں کیا عافیہ پاکستانی قوم کی بیٹی نہیں یا وہ انسان نہیں یا اسکا قصور یہ ہے کہ وہ پاکستان کو امریکہ سے زیادہ تعلیم یافتہ ملک اور پاکستان کے تمام شہری اور نوجوانوں کو ایک معیاری تعلیم دینا چاہتی تھی،وہ تو اپنے بانیان پاکستان کے خواب کو پورا کرنا چاہتی تھی۔ کیا علامہ اقبال اور قائد اعظم نے اس پاکستان کا خواب دیکھا تھا جو اب ہے ہر گز نہیںاب وقت ہے کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال کے اس پاکستان کو بچانے، ملکی مفادات ،قوم کی ماؤں بہنوں،بیٹیوں کی عزت کو بچانے کے لئے قوم کے نوجوانوں کو آگے بڑھ کر ملکی قیادت سنبھالنے اور ملک میںصاف اور شفاف الیکشن کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں ہونے والے دہشت گردی کو روکا، ملکی ساکھ کو سنبھالا دیا جاسکے اور عافیہ و ملالہ کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ آئندہ ملک کی کسی بہن ،بیٹی کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کے نہ دیکھ سکے اور اس پاکستان کا خواب پورا ہو جائے جسکا خواب قائداعظم ،علامہ اقبال بانیان پاکستان او رہمارء آباؤ اجداد نے دیکھا تھا۔

About admin

Check Also

یہ دن دورنہیں

امریکہ نے پاکستان کی سرزمین پر پہلاڈرون حملہ ۱۸جون ۲۰۰۴ء کوکیا۔ یہ حملے قصر سفیدکے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *