نوکروں کے نوکر
اے حق۔لندن
ملک کا وزےر اعظم ےا صدر ملک کا خادم سمجھا جاتا ہے جس کا فرض ملک اور قوم کی خدمت کرنا ہوتا ہے۔جس کے عوض اُنہےں تنخواہ ےا دےگر مختصرسہولےات ملتی ہےںجو کہ اُنکا حق ہوتا ہے۔ملک وقوم کی خاطر وزےر اعظم ےا صدر کو بھوک بھی برداشت کرنی پڑے تو کرنی چاہئے،ےہی سچی وفاداری اورقوم سے محبت ہے۔مگر صرف پاکستان مےں ہی کان اُلٹے ہاتھ سے کےوں پکڑا جاتا ہے
©؟دنےا کے مشہور ترےن ممالک کا موازنہ اپنے ملک سے کرےں تو صورتحال کُچھ ےوں بنتی ہے۔امرےکہ کی مشہور ومعاوف عمارت وائٹ ہاﺅس جہاں سے دنےا کے کئی ممالک کے لئے احکامات جاری ہوتے ہےںاس122سالہ پرانی عمارت کی دےکھ بھال کےلئے دو شفٹوں مےں48مالی،21وےٹرز،5شےف،22چھوٹے بڑے سروےنٹس اورہاﺅس کےپےنگ کے 72ملازمےن کام کرتے ہےںان تمام ملازمےن کی کل تعداد168بنتی ہے اور اگر ان مےں دفتری عملے،سےکےورٹی پروٹوکول اورصدرکے ذاتی سٹاف کو بھی شامل کر لےا جائے تو ےہ کل تعداد487ہو جائے گی۔ برطانےہ ےورپ کاامےر ترےن ملک ہے اور اکانومی کے لحاظ سے برطانےہ دنےا کا پانچواں بڑا ملک ہے۔برطانےہ دوسری جنگ عظےم تک سب سے زےادہ رقبے کا مالک ملک بھی تھا۔برطانےہ کی حکومت برطانوی وزےر اعظم چلاتا ہے اور ےہ وزےر اعظم جس عمارت مےں رہتا ہے اُسے10ڈاﺅننگ سٹرےٹ کہتے ہےں ، ےہ عمارت300سال پرانی ہے۔اس عمارت کے لوئر سٹاف کی تعداد صرف42ہے ان مےں ہاﺅس کےپنگ سے لےکر شےف،مالی،چپڑاسی،گارڈز اور وزےر اعظم کے ذاتی ملازمےن بھی شامل ہےں۔اسی طرح جاپان اس وقت معاشی لحاظ سے دنےا کا دوسرا بڑا ملک ہے اس کے وزےر اعظم ہاﺅس مےں صرف26ملازمےن ہےںان ملازمےن مےں وزےر اعظم کے تےن پرسنل سےکرےٹری بھی شامل ہےں۔بھارت جو کہ خود کو جمہورےت کا علمبردار کہتا ہے اس کی مثال بھی لےتے ہےں۔دنےا کی اس اُبھرتی ہوئی معاشی طاقت کے وزےرا عظم کی سرکاری رہائش گاہ کا کل سٹاف82افراد پر مشتمل ہے جن مےں عمارت کی دےکھ بھال سے سےکرےٹری تک سب شامل ہےں۔اب نظر ڈالتے ہےں اےران پر جس سے پاکستان گےس اور بجلی لےنے کی کوشش کر رہاہے۔اےران کے صدر احمدی نجاد کا لائف سٹاےل دےکھےں وہ سادہ سے کمرے مےں نےچے کارپٹپر سوتے ہےںاےک سادہ سے کمرے مےں کارپٹ پر بےٹھ کر لوگوں سے ملاقات کرتے ہےں اےک عام مگر پاک جگہ پر نماز پڑہتے ہےںےعنی کسی قسم کی فضول خرچی اُس ملک مےں حکمرانوں کےلئے نہےں کی جاتی۔اب ہم اپنے ملک اسلامی جمہورےہ پاکستان کی بات کرتے ہےںجس کوٹرانس پےس انٹرنےشنل نے مستقبل کاافغانستان،آئی اےم اےف نے مستقبل کا غربت کی انتہا کو چھونے والا ملک اور ےو اےن او نے اےسا ملک قرار دےا ہے جس مےں لوگوں کےلئے آٹا تک خرےدنا مشکل ہوجائے گا۔اسلامی جمہورےہ پاکستان کے وزےر اعظم اےک لاکھ بےس ہزارسکئےر فٹ کے وزےر اعظم ہاﺅس مےں رہتے ہےں۔اس رہائش گاہ کی شان وشوکت کا اندازہ اس بات سے لگاےا جا سکتا ہے کہ وزےر اعظم ہاﺅس مےںکل 411افراد کام کرتے ہےں۔اگر ان افراد کا موازنہ وائٹ ہاﺅس کے 168ملازمےن،10ڈاﺅننگ سٹرےٹس کے 42،جاپانی وزےر اعظم کی رہائش گاہ کے26لوگوں،بھارتی وزےر اعظم ہاﺅس کے 82ملازمےن اوراےرانی صدر کے لائف سٹائل سے کرےں توےقےنا ہم شرمندہ ہوں گے۔بات ےہاں ختم نہےں ہوئی ہمارے وزےراعظم کے سےکڑےرےٹ کا روز کا خرچ12لاکھ روپے ہے ےہ وزےر اعظم ہاﺅس کے سٹاف ہاﺅس ہولڈ اےنڈ الاﺅنس کاخرچ ہے۔صدرِ محترم کی رہائش گاہ کا روز کا خرچ10لاکھ روپے ہے۔جبکہ ہماری قومی اسمبلی پر روزانہ 40لاکھ روپے اور سےنٹ پر20لاکھ روپے روزانہ خرچ ہوتے ہےں۔وزےر اعظم صاحب اپنے دوروں پر 35لاکھ روپے روزانہ خرچ کر سکتے ہےں۔ہماری پوری کابےنہ کےلئے70ارب روپے مختص ہےں۔موجودہ بجٹ او ر حالات کا اندازہ آپ اس بات سے لگائےں کہ ےہ سابقہ بجٹ کا اندازہ تھا مگر اس سال حکومت نے ہر چےز اور ہر سروس پر ٹےکس لگادےا ہے ےہاں تک کہ ہر چےز کی خرےدوفروخت پر وےٹ ٹےکس لگادےا گےا ہے جس سے تقرےباً ہر چےزکی قےمت مےں پندرہ فےصد اضافہ ہوا ہے۔اےک طرف ہمارے حکمرانوں کی عےاشےاں اور دوسری طرف خود سوزی کرتے ہوئے مزدور،اےک طرف محلوں مےں رہنے والے ممبر پارلےمنٹ اور دوسری طرف اپنے ہی بچے فروخت کرتے ہوئے غرےب انسان،اےک طرف حکمرانوں کے گھروں کو سنبھالنے کےلئے کئی صد نوکر اور دوسری طرف بغےر چھت کے فٹ پاتھوںاور مےدانوں مےں راتےں گزارنے والے لاوارس،اےک طرف وہ حکمران جن کے گھروں کا روزانہ کا خرچ لاکھوں مےں ہے اور دوسری طرف وہ غرےب عوام جن کے پاس آٹا خرےدنے کے پےسے نہےںکےا اےسے پاکستان کا خواب اقبال نے دےکھا تھا؟اور کےا اےسا پاکستان قائد کی سوچ تھی؟