”وہ“ قاتل ہے!
شاکر قریشی
”حیرت کی بات یہ ہے کہ میاں محمد نواز شریف اور میاں محمد شہباز شریف اسفند یار خاموش کیوں ہیں؟مرنے والے 3نوجوانوں کا خون‘ ان کے گھر والوں کی آہ و فغان اور پھر اب اک بے بس عورت کی خودکشی آخر کیوں کر آپ کے احساسات کو جھنجھوڑ نہیں رہی ہے؟……… کیا پاکستان کے یہ بیٹے اور بیٹی لاوارث شہید کہلائیں گے؟؟…… کیا یہ پنجاب کے سپوت اس قدر بڑے مجرم ثابت ہوچکے تھے کہ بےن الاقوامی انٹلجنس کے اہلکار ان کو قتل کرنے آدھمکے؟کیا خادم اعلیٰ پنجاب کو یا وزےر قانون پنجاب کو اس امر سے آگاہی تھی کہ ان کے حلقہ اختیار مےں اس قدر بڑے مجرم کے خلاف بےن الاقوامی آپریشن جاری ہے………. ؟ یہ وہ سوال ہے جو زبان زدعام ہیں خدا کا واسطہ میاں برادران یا پاکستان کی سیاست کی اعلیٰ ترےن علمبردار ہنسنا ترک کرےں اور یا پھر اس قدر اعلیٰ منصب پر فائز ہونے کا حق ادا کرےں۔صدر آصف علی زرداری‘ الطاف بھائی‘ اعتزاز احسن‘ علی احمد کردسب کوئی ٹھوس عمل کرےں! ”کیا عدلیہ خاموش تماشائی رہے گی……..؟؟نہیں عدلیہ پہ”اس“ کی رہائی کا مطالبہ…….. استثبیٰ کا ڈرامہ یا امریکی زور پکڑتا ہوا رہائی کا مطالبہ اثرانداز تو نہیں ہو جائے گا؟ تم پر وہ خدشات ہیں جوکہ مرحومےن کے اہل خانہ اور تمام پاکستانیوں کے دل کو لگے ہوئے ہیں۔
”لگتا یوں ہے کہ….”اس“ کو فائیو سٹار کے کھانے کھلاکے ….چند ہفتوں کے بعد امرےکن اےمبسی کے حوالے کر دیا جائے گا”….!“ یا پھر امریکی اعلیٰ قیادت دوستانہ حکم نامہ جاری کرے گا کہ ”اس“ کو ہمارے حوالے کر دیا جائے…. کہ اس پر کےس امریکی عدالت مےں چلایا جائے گا….!! یا پھر یہ بھی ہو سکتا ہے…. کہ پاکستان کی عدالت اس کو عمر قید وغےرہ کی سزا سنادے گی…. چندہ ماہ پاکستانی خصوصی جےل جو کہ وزارت خارجہ کی کوئی اہم بلڈنگ مےں ہوگی یا امریکی اےمبسی کے اندر…. ”ان“ کے کنٹرول مےں ہوگی!! یہ وہ تجزیات ہیں جو مختلف تجزیہ نگار مختلف فورمز پر ڈسکشنر بلاگز پر کر رہے ہیں…. ڈرتے ہوئے سہمے ہوئے…. اور شائد فےک آئی ڈےز کے ساتھ قارئےن….”وہ“ قاتل ہے…. کوئی خبر نہیں اس سے قبل بھی کتنے اور قتل کرچکا ہوگا لےکن پاکستان کی سرزمےن پہ ہمارے نوجوانوں کو قتل کرنے کے بعد مبےنہ طور پر لاہور اور اسلام آباد کے فائیو سٹار ہوٹلوں کے کھانے یا پھر”اس“ کی اےمبسی کے بھجوائے گئے خوراک کے پارسل اس کو مل رہے ہیں ڈاکٹروں کی ٹےم بھی اس کا شائد علاج معالجہ کر رہی ہے کہ قتل کرنے کے بعد اس کی طبےعت کہیں ناساز تو نہیں ہوگئی ہے۔ ”انہیں“ اپنے قاتل کی کس قد ر پرواہ ہے…. اور ہم کو اپنے ”مقتولےن“ کی کس قدر؟؟ ہے اور اسی فکر مےں مبتلا بے بسی کے جان لیوا دوروں کا شکار مقتول فہےم کی بیوہ”شمائلہ“ نے زندگی کے کسی کمزور لمحہ مےں احتجاجاً موت کو گلے لگانے کا فےصلہ کر لیا۔ اس بے چاری کو مشکل ہوگیا ہوگا جےنا اس ذلت بھری زندگی سے کہ جس مےں اس کو اپنے نوجوانوں و خوبصورت سہاگ کی موت دےکھنا نصےب ہوئی اور جس مےں اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے سر کے تاج کا ”قاتل“ فائیو سٹار کے”مانڈے“ کھا رہا تھا…. جس کو نظر آگیا تھا کہ شائد سلطنت مجبور ہوجائی گے…. حکمران گھٹنے ٹےک دےں گے…. شائد اس بے چاری کو مسٹر منٹر کا خےر سگالی کا جذبہ جوش مارتا نظر آگیا تھا…. جوکہ صدارتی محل مےں جاکر ٹھہرے گا…. یوں لگتا ہے کہ اس کو اپنے خاوند کی موت کے بدلہ کی فکر کے مقابلے مےں”ہےلری“ کو لاحق یہ فکر کہ” قاتل“ کا پاکستان مےں زیادہ دےر ٹھہرنا اس کے لئے خطرہ کا باعث ہوسکتا ہے…. کہیں زیادہ مضبوط اور طاقت ور دکھائی دیا ہوگا….!! اسی لئے شائد…. اک کمزور فکر کو لئے ”شمائلہ“ نے یہ کمزور فےصلہ کرلیا….!! موت کی آغوش مےں جاتے ہوئے زندگی کا پلو چھوڑتے ہوئے…. اپنے خاوند کی اک وفادار بیوی اور ہم پاکستانیوں کی اک پیاری بہن….”انصاف“ کی دہائی دےتی چلی گئی”مجھے صرف انصاف چاہئے“ قارئےن…. وہ ہماری بہن خون کا بدلہ خون مانگ کر گئی ہے…. قتل کا بدلہ قتل….!! کون دے گا انصاف؟؟ میاں نواز…. میاں شہباز‘ زرداری‘ الطاف‘ عمران‘ قاضی‘ اسفند‘ شجاعت‘ پگارو‘ بگٹی یہ سیاست دان!!بہت مشکل ہے…. پر ناممکن نہیں…. یا پھر آپ عوام قوم انصاف؟؟ بے شک یہ ممکن ہے…. پر اٹھنا ہوگا!!!