Home / NCPUL / پندرھویں کل ہند اردو کتاب میلے کا افتتاح

پندرھویں کل ہند اردو کتاب میلے کا افتتاح

پندرھویں کل ہند اردو کتاب میلے کا افتتاح

اردو تہذیب کے لیے اردو کتابوں کا فروغ ضروری: قمر الاسلام

کرناٹک اردو کا اہم اور تاریخی مرکز ہے: ڈاکٹر خواجہ اکرام الدین

                بنگلور:’’ اگر تہذیب کو زندہ رکھنا ہے تو اردو زبان کی کتابوں کو فروغ دینا چاہیے اردو دانشوران اور اردو کے قلم کاروں اور ان تمام ادبی شخصیات جو اردو ادب کی مختلف اصناف کی خدمت کررہے ہیں،اگر ان کی کتابوں کو پذیرائی حاصل ہوتی ہے تو اردو کو فروغ حاصل ہوتا ہے‘‘، ان خیالات کا اظہار جناب قمر الاسلام وزیر برائے وقف، حج و اقلیتی امور  ریاست کرناٹک نے یہاں قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ کل ہند اردو کتاب میلے کے افتتاح کے بعد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ آپ نے اس موقع پر مزید کہا کہ جب تک ہندوستان کے دستور میں سیکولرزم، جمہوریت اور زبانوں کے حقوق باقی رہیں گے اردو کو کوئی بھی مٹا نہیں سکے گا۔ اس موقع پرقومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر جناب خواجہ محمد اکرام الدین نے کہا کہ دکن جس میں ریاست کرناٹک بھی شامل ہے اس کا فروغ ِ اردو میں بہت اہم رول رہا ہے۔ اردو کلاسیکی زبان میں دکنی اردو ایک اہم باب ہے۔ اردو کے ابتدائی شعرا اور ادیب حضرات کا یہ مسکن رہا ہے اسی اہمیت کے پیش نظر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے اپنا پندرھواں کل ہند اردو کتاب میلہ یہاں منعقد کیا ہے۔ بنگلور والوں سے کونسل کو بہت ساری امیدیں وابسطہ ہیں۔ انھوںنے مزید کہا کہ بنگلور علم و ادب کا گہوارہ ہے یہاں اردو کی کتب کا فروغ یقینا مشترکہ تہذیب کے فروغ کا باعث ہوگا۔ قومی اردو کونسل کی دعوت پر ملک بھر کے اہم اشاعتی ادارے یہاں جمع ہیں ان سے استفادہ کیا جانا چاہیے۔انھوں نے اس افتتاحی جلسے میں شریک تمام حاضرین کا استقبال کیا اور  خصوصاً نعیم الخطاط جو حیدر آباد سے آئے ہیں ان کے حوصلے کی ستائش کرتے ہوئے  کہا کہ 85 سال کی عمر میں بھی آپ نے اردو کے فروغ کے لیے خطاطی کے ذریعے کو اختیار کیا ہے یہ یقینا نوجوانوں کے لیے ایک مثال ہے۔نمائش میں کونسل کی جانب سے قائم خطاطی کے مرکز میں زیرتعلیم طلبا کے خطاطی کے نایاب اور دلکش نمونے بھی پیش کیے گئے۔ مفتی اشرف علی نے محبان اردو سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کی جانب سے اردو سے محبت رکھنے والوں کے لیے ایک اچھا موقع فراہم کیا گیا ہے۔ ہمیں اس سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی ذاتی لائبرریوں کے ذخیرے کو بڑھانا چاہیے ۔مدارس  والے بھی اس سے استفادہ کریں اور اپنی لائبریریوں کے لیے یہاں سے کتب کو حاصل کریں۔ اردوزبان میں ہمار ا ادبی و مذہبی سرمایہ ہے۔ اس موقع پر عبید اللہ شریف ، ممبر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان و ایڈیٹر روزنامہ پاسبان نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس کتب میلے کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہاں اردو زبان میں نہ صرف مذہبی کتابیں ہیں بلکہ عصری، علمی، اور سائنس و تکنالوجی کے علاوہ دیگر موضو عات پر کثیر تعداد میں کتابیں موجود ہیں۔اس سے اس بات کا یقین ہوتا ہے کہ اردو زوال پذیر نہیں بلکہ ترقی پذیر زبان ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر ہمیں اردو کو پروان چڑھانا ہے تو اپنے گھروں میں اردو کی تعلیم کو عام کرنا چاہیے۔ ہمیں  نئی نسل کو اردو زبان اور اس کی تہذیب و ثقافت سے واقف کرانا چاہیے اور انھیں اردو کتابیں پڑھنے کی جانب راغب کرنا چاہیے۔

افتتاحی جلسے میں اردو داں طبقے کے ساتھ ساتھ لیفیننٹ اینڈ کرنل شیونارائن منکڈ اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کے۔ سی۔ گوند سوامی بھی شریک تھے۔ انھوں نے کہا کہ اردو ایک قومی زبان ہے، اسے مسلمانوں کے ساتھ جوڑنا غلط ہے یہ لشکری زبان ہے اس زبان کے فروغ میں ہندومسلم اور سکھوں کا اہم کردار رہا ہے۔ اجلاس کے آخیر میں جناب عظمت اللہ شریف ، رجسٹرار کرناٹک اردو اکادمی نے حاضرین کا شکریہ ادا کیاجبکہ اعظم شاہد صاحب نیجلسے  کی نظامت  کے فرائض انجام دیے۔

                                                (رابطہ عامہ سیل)

About admin

Check Also

فاروق شیخ کا انتقال اردو تہذیب وادب کے لیے ایک بڑا خسارہ: ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین

فاروق شیخ کا انتقال اردو تہذیب وادب کے لیے ایک بڑا خسارہ: ڈاکٹر خواجہ محمد …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *