Home / Socio-political / صاحب صدر اور اُنکے قریبی ساتھیو!

صاحب صدر اور اُنکے قریبی ساتھیو!

صاحب صدر اور اُنکے قریبی ساتھیو!

انعام الحق

زرا سوچیںاگر طالب علموں کے تعلیمی پروگراموں کی طرح غریب،مجبوراور بے بس عوام کے تعلیمی پروگرام بھی منعقد ہوں تو کےا ماحول ہوگا؟اگر ایسا ہی اایک جلسہ منعقد ہواورکسی وطن کے سچے عاشق کو موقع ملے،مقابلہ ہو تقریر کا ،بولنے والا نڈر ہو،عوامی حجوم بے انتہا ہوتو موضوع کی پرواہ کئے بغیرتقریر کیسی ہوگی؟ملاحضہ فرمائیں۔

صاحب صدر اور اُنکے قریبی ساتھیو….

اسلام علیکم

 آج مجھے اس اہم ترین موقع پربھوکی،ننگی،غریب،لاچارعوام کے سامنے تقریر کرنے کا موقع ملا ہے تقریر کا عنوان کُچھ بھی ہو مگرمقصد ”آپکو شرم دلانا“ ہے۔صاحب صدردُنیا چاند پر پہنچ گئی ہے اور آپ اپنے قرےبی ساتھیوں سمیت کرپش کی گاڑی بھگانے میں مصروف ہیں۔ےہاں تک کہ آپ کے عزیز واقارب عربوں،کھربوں کی جائےدادیں لے کر بیرونی ممالک شفٹ ہو رہے ہیں۔صرف ےہ ہی نہیں بلکہ آپ کی اپنی ذاتی جائیداد جس کی مالیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اگر آپکی ساری جائیداد پاکستان میں سیلاب زدہ غریب عوام کی مدد کےلئے استعمال کی جائے تو وہ دوبارہ اپنی زندگیاں سکون سے گزار سکیں گے اور آپکو کشکول لے کر مغربی ممالک سے اپنے ملک کی مدد کےلئے مانگنے نہیں جانا پڑے گا۔آپ کی خاص راہنمائی کی وجہ سے ہمارا ملک کرپشن کے معاملہ میںکہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے اور آپ کے قرےبی ساتھی کرپش ہی کے معاملہ میںدن دُگنی اور رات چوگنی محنت کر رہے ہیں۔کیا کمال صلاحیت ہے آپ میں!صاحب صدر آپ کوہمارے ملک میں نہیں بلکہ دُشمن ملک میں ہونا چاہیے تھا تاکہ کنگلے ہم نہےں وہ ہوتے!!!

دین و دُنیا اایک طرف آپ اپنی دُنیا الگ ہی بسائے نظر آتے ہےں۔عوام بھوک سے بلبلائے،ڈےنگی کا نشانہ بن جائے،متاثرین سیلاب دُنیا سے کوچ کر جائےں آپ کو کسی کی رتی بھر پراوہ نہےں۔کیا آپ واقعی ملک و قوم کی پرواہ کئے بغیر دُنیا کے امیر ترین شخص بننے کی دوڑ میں شامل رہنا چاہتے ہیں؟اگر ایسا ہے تو صاحب صدر آپ کوئی پیشہ اختیار کریں کیونکہ غریبوں کی بد دُعائےں آپ کو روز بروز موت کے قرےب لےجا رہی ہےں،کہیں ےہ نہ ہو کہ عربوں،کھربوں کی جائیداد ےہاں رہ جائے اور آپ اُوپر حساب دےنے میں مصروف ہوں۔اایک نیکی کا کام کرتے جائےں ملک وقوم سے لوٹی ہوئی رقم اُنہےں دےتے جائےں ورنہ ےہ رقم دوزخ سے بچنے کے کام نہےں آنے والی۔صاحب صدر انسان کا اصل وقارپےسے میں نہیں بلکہ اُس کے اچھے اخلاق،دین داری،حب الوطنی اور انسانیت سے محبت میں ہوتاہے اوراس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ عرب پتی ہونے کے باوجود برطانےہ کے دورہ کے دوران آپ پر وطن کی عاشق جوتے برسانے پر مجبور ہوئے۔مانا کہ آپ ہمارے ملک کی ہی نہیں بلکہ دُنیا بھر کی مقبول ترین شخصیت ہےں مگر جو محبت عوام آپ کے بارہ میں اےس ایم اےس کے ذرےع پھیلا رہی ہے اُس کی وجہ بھی آپ کی اور آپکے قریبی ساتھیوں کی لالچ سے بھری کرپشن ہے۔اگر ےہی حال رہا تو آپ کا نجانے کےا ہوگا مگر ملک و قوم فاقوں پر مجبور ہوجائے گی اور غیر قانونی حرکات میں اضافہ ہوگا۔صاحب صدر آپ ملک وقوم سے کہیں اپنی پارٹی کے بانی کی شہادت کا بدلہ لےنے تو نہیں آئے؟اگر ایسا ہے تو برائے کرم اس ملک و قوم کو معاف کر یں کیونکہ آپکی پارٹی کے بانی کو اِنہوں نے شہیدنہیں کےا اور نہ ہی ےہ قوم آ پ کے خونخوار ارادوں سے روشناس ہے۔صاحب صدر آپ اور آپ کے قرےبی ساتھیوں کے بارہ میں تفصےلی تقریر کی جائے تو میں کئی دن ےہاں بھوکا پیاسا بولتا رہوں گا۔مگر مقررہ وقت میں اپنی تقریر کو ختم کرتے ہوئے آخری بات کی طرف بڑھتا ہوں۔صاحب صدراس دُنیا میں لاکھوں انسان آئے اور لاکھوں گئے۔ان لاکھوں کڑوروں میں کئی اےسے بھی گزر گئے جو اایک ےا دو نہیں بلکہ کئی کئی ریاستوں کے بادشاہ تھے،مگرجےسے جےسے موت اُن کے نزدےک آتی گئی اُن کے لئے موت مشکل ہوتی گئی،ےعنی اُنہےں مرنے کی فکر کے ساتھ جائےداد کی فکر بھی ستانے لگی۔مگر وہ کئی کئی ریاستوں کے بادشاہ ہونے کے باوجود نہ تو اپنی جان بچا سکے اور نہ ہی اپنی جائےداد ساتھ لے جاسکے۔ہاں جو چیز اُن کے ساتھ گئی وہ اُنکاتقویٰ،اخوت،دےانتداری،اچھا اخلاق،حب الوطنی،دین داری اور اُنکی نیکیاں تھی۔نہ تو اس کرپٹ دولت سے جنت خریدی جا سکتی ہے اور نہ ہی اللہ تعالیٰ کو خوش کےا جاسکتا ہے۔لہٰذا صاحب صدر ےہ لالچ کا ڈرامہ چھوڑیں اور دُنیا کی فکر کئے بغیراپنی آخرت سنوارےں۔شکریہ کاش اےسی ہی کوئی تقرےب منعقد ہو اوراس ملک سے سچی محبت کرنے والا نڈر انسان تقریر کر رہا ہو جسے پوری قوم اور ہمارے تمام سیاستدان،حکمران،وڈیرے، امیر زادے اور خاص طور پر علماءسُنیںاور ذات پات،مذہب اور فرقہ کے فرق سے آزاد ہوکر ملک سنوارنے کی کوشش میں ساتھ دیں۔

 

 

About admin

Check Also

یہ دن دورنہیں

امریکہ نے پاکستان کی سرزمین پر پہلاڈرون حملہ ۱۸جون ۲۰۰۴ء کوکیا۔ یہ حملے قصر سفیدکے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *